فلسطین کےمقبوضہ مغربی کنارے میں بھوک ہڑتالی اسیر معتصم النشتہ کو طویل بھوک ہڑتال کے بعد بیت لحم کے اسپتال میں لے جایا گیا ہے
جہاں اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔ دوسری جانب اسیر کے اہل خانہ نے فلسطینی اتھارٹی سے معتصم کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ معتصم النشتہ کے اہل خانہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ انہیں اپنے بھوک ہڑتالی عزیز اسیر کی بیت لحم کے سرکاری اسپتال میں منتقلی کی اطلاعات ملی ہیں۔ دو ہفتوں سے جاری بھوک ہڑتال کے دوران یہ انہیں چوتھی مرتبہ اسپتال میں لے جایا گیا ہے۔
اسیر کے اہل خانہ نے معتصم کی جان کو لاحق خطرات کا ذمہ دار فلسطینی اتھارٹی اور رام اللہ میں صدر محمود عباس کی انٹیلی جنس فورسز کو قرار دیتے ہوئے اسیر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا،
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں زیر حراست معتصمم النشتہ القسام بریگیڈ کے شہید کمانڈر مامون النشتہ کے بھائی ہیں۔ حماس سے تعلق کے الزام میں وہ گذشتہ تین سال سے فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید ہیں۔
دو ہفتے پیشتر انہوں نے اپنی غیر قانونی حراست کےخلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ سخت گرمی میں جاری اس بھوک ہڑتال کے نتیجے میں معتصم کی حالت سخت خراب ہو چکی ہے۔