مغربی کنارے کے صدر مقام رام اللہ کے شمالی علاقوں سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں فلسطینی نوجوان اسرائیل کی جانب سے بند کیے گئے ایک راستے کو کھولنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ سلواد، دیر جریر، مزرعہ اور کفر مالک کے نوجوانوں نے دو روز بند سے سلواد تا دیر جریر شاہراہ کو کھول دیا ہے۔
فلسطینی نوجوانوں کی اس کارروائی کو روکنے کے لیے اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچنے اور فلسطینیوں کو روکنے کی کوشش کی مگر وہ لوگوں کی کثرت کی وجہ سے بے بس دکھائی دیں۔ فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ کرکے واپس اپنے اڈے کی طرف دھکیل دیا۔
مقامی دیہی کونسلوں کے ذمہ داروں نے فلسطینی شہریوں کو اسرائیلی سول انتظامیہ سے راستہ کھلنے کے جاری مذاکرات کا نتیجہ نکلنے تک صبر کی تلقین کی ہے۔
”مرکز اطلاعات فلسطین” کے نمائندے کو کہا ہے کہ خطے میں نوجوانوں میں پائے جانے والے غم و غصے کی وجہ سے مقامی فلسطینی قیادت اور اسرائیلی عہدیداروں کے درمیان مذاکرات مشکل کا شکار ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان ان جھڑپوں میں تین فلسطینی ربڑ کی گولیاں لگنے سے زخمی بھی ہوگئے۔ اسی طرح متعدد فلسطینی اسرائیلی فوج کی جانب سے آنسو گیس کے استعمال کی وجہ سے شدید تکلیف میں مبتلا رہے۔
اسرائیل نے سلواد ٹاؤن پر مجوزہ یہودی بستی کا اعلان کر رکھا ہے جس کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے احتجاج جاری ہے، گزشتہ دنوں صہیونی حکام نے فلسطینیوں کو سلواد پہنچنے سے روکنے کے لیے اس شاہراہ کو بند کر دیا تھا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین