فلسطینی حکومت کے ترجمان طاھر نونو کا کہنا ہے کہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے رفح کراسنگ کی بندش پر مصر کے اعلی عہدیداروں سے رجوع کیا جس میں رفح کراسنگ کو سیاسی بنیادوں پر بند نہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
طاہر نونو کی جانب سے اتوار کی شام جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم ہمہ وقت رفح کراسنگ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ ہیں، اسی طرح مصر میں رہ جانے والے فلسطینیوں اور اہالیان غزہ کو نہ ملنے والی ضروری اشیاء پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہالیان غزہ کی ضروریات کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم مصر کی سکیورٹی ضروریات کو بھی سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں اغوا کیے جانے والے مصری فوجیوں کے اہل خانہ سے پوری ہمدردی ہے اور ہم کسی بھی بنیاد پر کی جانے والی اغوا کی اس کارروائی کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔
فلسطینی وزیر اعظم نے برادر مصر کے اعلی عہدیداروں سے رابطہ کرکے سفر میں فلسطینی قوم کی ضروریات کے تحفظ پر زور دیا اور تاکید کی کہ رفح کراسنگ کو سیاسی فیصلوں کی بنیاد پر بند نہ کیا جائے۔ رفح کراسنگ کے معاملے کو حل کرنے کے لیے مختلف حل پیش کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اس کے مخصوص ادارے فلسطین اور مصر کی مشترکہ سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
خیال رہے کہ مصری شہر العریش سے اپنے سات فوجیوں کے اغوا کے بعد سے سکیورٹی فورسز نے رفح کراسنگ کو مسلسل تین روز سے بند کر رکھا ہے جس کے بعد اہالیان غزہ میں ضروریات زندگی کی اشیاء کی قلت بڑھتی جارہی ہے۔
بزنس فورم کو فون
دوسری جانب وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے 250 اراکین پر مشتمل ایک بزنس فورم کو بھی فون کیا اور غزہ کی رفح کراسنگ بند ہونے کی وجہ سے متوقع طور پر غزہ میں بزنس کانفرنس کے انعقاد کے ملتوی ہونے پر اظہار افسوس کیا، وزیر اعظم نے فلسطینی اقتصادیات کو ترقی دینے میں کاروباری شخصیات کی کوششوں کو سراہا۔
اسماعیل ھنیہ نے بزنس فورم کے نمائندوں کو رفح کراسنگ کھولنے کے حوالے سے اپنی کوششوں اور اقدامات سے آگاہ کیا اور غزہ میں چھوٹے کاروبار کے لیے انویسٹمنٹ فنڈ کے قیام اور اس فنڈ میں دو لاکھ ڈالرز عطیہ دینے پر فورم کو خراج تحسین پیش کیا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین