تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کے بیٹےمحمد عبدالعزیز خرفان نے بتایا کہ اس کی والدہ چند روز قبل اردن میں اپنے پاسپورٹ کی تجدید کے لیے اردن گئی تھیں جہاں وہ حال ہی میں واپس مغربی کنارے میں قلقیلیہ میں عزون کے مقام پر اپنے گھر پہنچی ہی تھیں کہ انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں خرفان نے بتایا کہ اس کی والدہ 60 سالہ یسری محمد قاطش کو چوبیس گھنٹے حراستی مرکز میں رکھا گیا جہاں وحشیانہ تشدد کرکے اس کے بازو توڑ ڈالے۔ خرفان نے بتایا کہ اس کی والدہ کو پہلے تو مغربی کنارے کے ایک تفتیشی مرکز میں رکھا گیا جہاں اگلے بارہ گھنٹے اسے بیت المقدس میں معالیہ ادومیم کے ایک پولیس سینٹر میں لے جایا گیا۔
حراستی مرکز سے رہائی کے بعد اسے زخمی خاتون کو ایک اسپتال لے جایا گیا ہے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی مرہم پٹی کی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق یسریٰ قرطاش کا ایک بازو توڑ دیا گیا ہے۔
قابض فوجیوں نے نہ صرف خاتون کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کا اردنی پاسپورٹ بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین