اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کے سائنس، تعلیم اور ثقافت سے متعلقہ ادارے "یونسکو” کے ایک وفد کا دورہ مقبوضہ بیت المقدس منسوخ کر دیا ہے۔
وفد بیت المقدس کے تاریخی ورثے سے متعلق معلومات حاصل کرنے آ رہا تھا۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے اس شرط پر یونیسکو وفد کو القدس آنے کی اجازت دی تھی کہ عرب گروپ اور فلسطینی انتظامیہ کی جانب سے تل ابیب کے خلاف منظور کی جانے والی مذمتی قراردادوں کو واپس لیا جائے گا۔
اسرائیلی ریڈیو نے وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ یونسکو وفد کو روکنے کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کہ فلسطین فریق نے وعدے کی خلاف وزری کرتے ہوئے دورے کو سیاسی رنگ دینا شروع کر دیا تھا۔ ریڈیو کے مطابق فلسطینی حکام یونیسکو وفد کی القدس آمد کے بارے میں یہ تاثر دے رہے تھے کہ عالمی ادارے کا وفد تحقیقاتی کمیشن کے طور پر آ رہا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں تاریخی ورثہ تاراج کرنے کے خلاف فلسطینیوں کی قانونی چارہ مؤخر کرنے کے اعلان کے بعد یونیسکو کے فیکٹ فائندنگ مشن کو القدس دورے کی اجازت ملی تھی تاکہ شہر کو یہودی رنگ میں رنگنے کی کوششوں سے متعلق تحقیق کی جا سکے۔
اسرائیلی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ امسال اپریل کے دوران اردن، فلسطینی انتظامیہ اور امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کے درمیان سہ فریقی معاہدہ طے پایا تھا جس میں یونیسکو میں اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی مذمتی قراردادوں کو واپس لیا جانا تھا۔ اس کے بدلے یونیسکو کی خصوصی کمیٹی کو القدس شہر کے تاریخی ورثے سے متعلق معلومات جمع کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین