اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے القدس شہر کے علاقے الطور میں ایک کالوی ”خلۃ العین” کا محاصرہ کرلیا اور کالونی کی جانب جانے والے تمام راستے بند کردیے ہیں، صہیونی اہلکاروں نے متعدد مکانات پر حملے بھی کیے ہیں۔
القدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے شعلان خاندان کے دو گھروں پر حملہ کیا، مکینوں کو زبردست گھروں سے نکالا۔ اس موقع پراسرائیلی بلدیہ براہ راست گھروں کو خالی کروانے میں شامل رہی۔ دوسری جانب اسرائیلی انتظامیہ نے ان گھروں کے بجلی، گیس اور پانی کے کنکشن تک منقطع کردیے ہیں۔
اسرائیلی بلڈوزروں نے ”خلۃ العین” کالونی کے گھروں پر بھی اس بنا پر چڑھائی کردی کہ یہ بغیر اجازت لیے تعمیر کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب گھروں کے باغات اور ان میں لگے ہوئے درخت بھی اکھاڑ دیے گئے۔ ایک گھر کے مالک کا کہنا ہے کہ گرائے جانے والے دو گھر 180 مربع میٹر پر تعمیر کیے گئے تھے ان دونوں گھروں میں سات افراد رہائش پذیر تھے۔
ذرائع کے مطابق ان دونوں گھروں کو بارہ سال قبل تعمیر کیا گیا تھا، اس خاندان نے یہ زمین خریدی تھی اور اسرائیلی بلدیہ سے اس پر تعمیر کی اجازت بھی مانگی تھی مگر بلدیہ نے ان کی درخواست پر کان نہیں دھرا، خاندان کے افراد نے بتایا کہ بلدیہ نے ان پر بھاری مالی جرمانہ عائد کیا تھا اور تین سال قبل پہلی مرتبہ گھر گرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔
یاد رہے کہ خلۃ العین کا علاقہ مقبوضہ مشرقی القدس کی الطور کالونی کا حصہ ہے، جس پر اسرائیل نے قبضے کا اعلان کر رکھا ہے۔ صہیونی حکام نے اس علاقے میں قومی باغات کی تعمیر کا منصوبہ بنا رکھا ہے، اس منصوبے میں فلسطینیوں کی 740 ایکڑ اراضی استعمال کی جائے گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ اپریل میں بھی اسرائیلی بلڈوزروں نے اسی غلاقے میں غیث خاندان کے چار گھروں کو منہدم کرکے 27 افراد کو ہجرت پر مجبور کر دیا تھا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین