اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے اعلیٰ سطحی وفد نے اپنے تین روزہ دورہ ایران کے دوران تہران میں اہم حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں اور کہا ہے کہ حماس اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ از سرنو تاریخی تعلقات کے قیام کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایران کے دورے پر آئے حماس کے وفد کے سربراہ محمد نصر نے تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ان کے دورے کا مقصد مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے عالمی سطح پر زیادہ سے زیادہ حمایت کا حصول ہے۔
بعد ازاں مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد نصر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ایران کے ساتھ تاریخی تعلقات استوار کرنے اور دو طرفہ روابط کو مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران میں اہم حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ہم نے میزبان ملک کی قیادت میں بھی دو طرفہ تعاون اور تعلقات کی مضبوطی کا جذبہ پایا ہے۔ حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ عالم اسلام اس وقت جس نازک دور سے گذر رہا ہے اس میں تنازعات کے حل کےلیے بات چیت ہی ایک موثر اور پائیدار راستہ ہے۔ حماس مسلم امہ کے وسیع ترمفاد میں اس میں اتحاد پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی۔
محمد نصر کا کہنا تھا کہ تہران دورے کے دوران انہوں نے ایرانی حکام سے ملاقاتوں میں مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کے حملوں۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت، غزہ پر مسلط معاشی ناکہ بندی اور گذرگاہوں کی بندش سمیت باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال رہے کہ حماس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد سوموار کی شام تین روزہ دورے پر ایران کے درالحکومت تہران پہنچا تھا۔ اپنے دورے کے دوران حماس رہ نما ایرانی صدر حسن روحانی سمیت دیگر اہم حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین