مصر کے دار الحکومت قاھرہ میں فلسطینی سفارت خانے میں تحریک فتح کی اڑتالیسویں سالگرہ کی ایک تقریب اس وقت بدمزگی کا شکار ہوئی جب تحریک فتح کے کچھ عناصر نے بدنام زمانہ منحرف لیڈر محمد دحلان کی تصاویر لہرانے کی کوشش کی جس پرمصری صحافیوں نے شدید احتجاج کرکے فتح کے کارکنوں کو یہ تصاویر واپس نیچے کرنے پر مجبور کر دیا۔ تحریک فتح نے فلسطینی سفارت خانے اور مصری صحافیوں کی یونین کی عرب امور کی کمیٹی کے تعاون سے قاھرہ میں اپنے یوم تأسیس کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا، اس تقریب کا مقصد اقوام متحدہ میں فلسطین کو غیر رکن مبصر ریاست کا درجہ ملنے کی خوشی منانا بھی تھا۔
تقریب میں شریک فتح کے کارکنوں نے کرپشن کے الزامات کے بعد تحریک فتح سے منحرف ہونے والے رہنما دحلان کی تصاویر بلند کی ، تقریب میں بدمزگی کا آغاز ہو گیا، یہ تصاویر دیکھتے ہی تقریب میں شریک صحافیوں اور دیگر افراد نے شدید ردعمل کااظہار کیا ۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی تقسیم کی اصل وجہ بننے والے مجرم کی تصاویر یہاں برداشت نہیں کر سکتے، مصری حلقوں کا کہنا تھا کہ محمد دحلان کے اسرائیل سے تعلقات ہیں اور اسی وجہ سے انہیں متعدد بار مصر سے نکالا جا چکا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین