مسجد اقصٰی کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم الاقصیٰ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حکمت نعامنہ نے بتایا کہ پیرو کے روز صہیونی فوجیوں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے ایک گروپ نے مسجد اقصیٰ میں چھاپہ مارا اور باب الاسباط کے مقام پر بچوں کوحدیث کا درس دیتے ہوئے الشیخ بکیرات کو حراست میں لے لیا گیا۔
ڈاکٹر حکمت نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے متصل دینی مدرسے کے طلباء نے اپنے شیخ الحدیث کو حراست میں لیے جانے پرقابض فوج کے خلاف مزاحمت کی تو دہشت گرد فوجیوں نے حفاظ قرآن کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ فوری طور پر ان کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کے سربراہ نے علامہ عبدالرحمان بکیرات کی گرفتاری کو صہیونی حکومت اور فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے طلباء اور اساتذہ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علامہ البکیرات کی گرفتاری کے خلاف بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں مظاہرے اور ریلیاں بھی ہوئی ہیںجن میں عالم دین کی گرفتاری کو صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر کل پیر کے روز انتہا پسند یہودیوں کا انیس رکنی ایک گروپ مراکشی دروازے سے قبلہ اول میں داخل ہوا۔ اس موقع پر صہیونی فوج اور پولیس نے انتہا پسندوں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین