مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "رام اللہ میں مصری سفیر یاسرعثمان اور اس کا دفتر حماس کے خلاف زہریلے پروپیگنڈے میں ملوث ہے۔ حماس کی جانب سے جھوٹی الزام تراشی کی مسلسل وضاحتوں کے باوجود یاسرعثمان باز نہیں آرہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ حماس کے خلاف اکسانے میں مصری سفیر اور الفتح حکومت کے کئی عناصر ملوث ہیں جو ملی بھگت کے تحت حماس کے رہ نماؤں اور کارکنوں پر بے سروپا الزامات تھوپ رہے ہیں اور حماس کو مصر میں جاری کشیدگی کاذمہ دار قرار دے کر حقائق سے منہ پھیرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
حماس کے ترجمان نےمیڈیا کو ایک خفیہ مراسلہ بھی دکھایا، جس میں مصری سفارت کاروں اور عباس ملیشیا کے درمیان حماس کے خلاف مشترکہ پروپیگنڈے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ خفیہ معاہدہ سات اگست کو کیا گیا، جس میں فلسطینی انٹیلی جنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر رفعت کلاب نے ادارے کے سربراہ کو ارسال کیا ہے۔ اس کے ساتھ مصر کے نائب سفیر طارق طائل کی جانب سے تحریری یقین دہانی شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فریقین فلسطینی تنظیم حماس کےخلاف مل کرکارروائی کرنے پر متفق ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین