الخلیل کی پیپلز دفاعی کمیٹی کے نگران محمد عوض نے خبر رساں ایجنسی "قدس پریس” کو بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں نہ صرف چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا بلکہ متعدد فلسطینیوں کو زدو کوب کرنے کے بعد حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حراست میں لیے جانے والوں میں 37 سالہ زھدی شریف عوض کو حراست میں لے لیا ہے۔ قبل ازیں قابض فوجیوں نے زھدی عوض کے نو سالہ بیٹے محمد عوض کو حراست میں لینے کی کوشش کی تھی جس پراس نے رونا اور چیخ پکار شروع کردی تھی۔ چیخ پکار کرتے بچے کو صہیونی فوجی ایک جیپ میں ڈال رہے تھے کہ اس دوران خواتین اور مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے دشمن فوجیوں پر ہلہ بول کرانہیں بھگا دیا اور بچے کو ان سے چھڑانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
ادھر قدیم الخلیل شہرمیں تلاشی کی کارروائی میں ھشام علی ابو ترکی کو حراست میں لے کرنا معلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے۔ قابض فوج نے یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کرنے والوں کی تلاش کی آڑ میں الخلیل کے اذنا، بنی نعیم اور الخلیل مرکزی کالونی میں ناکے لگا کر شہریوں کی شناخت پریڈ کی اور گھروں کی تلاشی لی گئی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین