اسرائیلی فوج نے گزشتہ سال نومبر میں آٹھ روز تک غزہ پر خوفناک بمباری کے بعد ہونے والے سیز فائر معاہدے کی بارہا خلاف ورزی کی ہے۔ لگ بھگ دو سو فلسطینیوں کی شہادت کے بعد مصری ثالثی میں ہونے والے اس معاہدے کے بعد اسرائیل مسلسل اس کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ آئے روز غزہ میں دراندازی کر کے اور فضائی بمباری کر کے فلسطینیوں کو شہید و زخمی کر کے امن معاہدے کو خود توڑنے والے اسرائیل کو اہل غزہ کی جانب سے اسرائیلی علاقوں پر برسائے گئے اکا دکا راکٹوں پر یہی معاہدہ یاد آ گیا۔ اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ میں اپنے مستقل مندوب رون بروس اور کے توسط سے سکیورٹی کونسل میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں کی شکایت درج کروا دی ہے، اسرائیل نے اقوام متحدہ سے کہا کہ اسرائیلی شہریوں کے تحفظ کا وقت قریب آگیا ہے۔
خیال رہے کہ سکیورٹی کونسل میں ایک دو مرتبہ فلسطینیوں کی جانب سے برسائے گئے راکٹوں پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرنے والے اسرائیل کی فوجیں سیز فائر کے بعد پہلے دن سے ہی اس معاہدے کی خلاف کر رہی ہیں۔ اسرائیل اب تک متعدد بار امن کو سبوتاژ کرکے غزہ پر حملے کر چکا ہے، ابھی منگل کے روز ہی اسرائیل نے غزہ پر دو حملے کیے ہیں، اسی طرح حالیہ دنوں میں اس نے غزہ کی سمندری حدود کو چھ میل سے کم کرکے تین میل کرکے بھی اس معاہدے کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔ آئے روز غزہ میں دراندازی کرکے فلسطینیوں کی جائیدادیں اور اراضی کو روندا جا رہا ہے۔ اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی کرکے مختلف کارروائیوں میں اب تک چار فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین