غزہ میں داخلی سکیورٹی کے اعلی عہدیدار کرنل محمد لافی کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نےاسرائیل کے کئی ایجنٹوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ان سب کو ایک ماہ قبل سے صہیونیوں کے لیے جاسوسی کرنے والوں کے خلاف چلائی گئی مہم کے دوران حراست میں لیا گیا۔ کرنل لافی نے بتایا کہ اگلے مرحلے جو لوگ گرفتار کیے جائیں گے ان سب جاسوسوں کو پھانسی کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔
کرنل لافی نےالاقصی یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے منعقد ایک تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہم کے پہلے مہینے میں ہم نے ایجنٹوں کے لیے توبہ کا دروازہ کھول رکھا تھا اور اس دن بہت سے افراد کو گرفتار کرلیا گیا، اب دوسرے مرحلہ شروع ہوگیا ہے اور اب جو بھی ایجنٹ پکڑا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور قوم کی عزت و وقار کی نیلامی کرنے والے ان جاسوسوں کو پھانسی کی سزائیں بھی دی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے لیے جاسوسی کرنے والوں کے خلاف مہم کا دوسرا مرحلہ 12 مئی تک جاری رہے گا۔ انہوں نے توقع ظاہر کہ اس کے بعد ان گرفتار افراد کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کرلیا جائےگا۔ محمد لافی نے زور دیا کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام کے ثبوت کا اس فیصلے سے گہرا تعلق ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض افراد کے فیصلے کئی کئی سال سے عدالتوں میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کوئی ایجنٹ میں داخلی سکیورٹی کے حوالے سے جاسوسی میں ملوث پایا گیا اس کی ہم خارجی سکیورٹی کے حوالے سے تحقیق بھی ضرور کریں گے۔ اور جب کسی کے جاسوسی میں ملوث ہونے کے ثبوت پایہ تکمیل کو پہنج جائیں گے اسے فوری گرفتار کرلیا جائے گا۔ اس دوران تحقیقات کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کا خصوصی دستہ ہماری معاونت کرتا رہے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بعض غیر ملکی تنظیمیں غزہ کی پٹی میں جاسوسی کر رہی ہے۔ ان تنظیموں کے جاسوسوں نے سکیورٹی معلومات کے حصول کی کوشش کی۔ اسی طرح بعض صحافی بھی غیر ملکی صحافیوں اور جاسوسی تنظیموں کو معلومات کی فراہمی میں ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کے ایجنٹوں کے خلاف مہم خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم اس مصیبت تک اس وقت تک مکمل قابو نہیں پا سکتے جب تک اسرائیل اپنے نئے جاسوس بھرتی کرتا رہے گا۔ تاہم ہم غیروں کے لیے اپنی قوم سے غداری کے اس رجحان کو ایک حد تک کنٹرول کرلیں گے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین