فلسطینی انسانی حقوق کےمرکز نے زور دیا ہےکہ مارچ میں اہالیان القدس کے خلاف اسرائیلی حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے یہودی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصی پر حملوں کو تحفظ فراہم کیا۔
اسرائیلی فوج روزانہ کی بنیاد پر القدس کی مختلف کالونیوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتی رہی، اس طرح انتہا پسند یہودی آباد کاروں کے حملے بھی جاری رہے۔
وادی حلوہ مطالعاتی مرکز کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ ماہ کے دوران چالیس مردو خواتین فلسطینیوں کے مسجد اقصی میں داخلے پر پابندی عائد کی جبکہ دوسری جانب سیکڑوں انتہاء پسند یہودیوں کو مسجد اقصی میں جا کر اشتعال انگیز حرکتیں کرنے کی پوری اجازت دی جاتی رہی۔
مرکز کے مطابق صہیونی فورسز نے اس مہینے کے دوران خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت 150 فلسطینیوں کو القدس کے مختلف علاقوں سے حراست میں لیا۔ ان میں سے اکثر مسجد اقصی میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران گرفتار کیے گئے۔ اسرائیلی عدالتوں نے نے القدس کے آٹھ فلسطینی مردوں اورایک خاتون کے خلاف فیصلے سنائے۔
عدالتوں نے گرفتار کیے گئے 50 اہالیان القدس کی حراست میں توسیع کی ہدایات بھی جاری کیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین