مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم "اقصیٰ فاؤنڈیشن” نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں کھدائیاں اور تعمیرات شروع کی ہیں
جو قبلہ اول کے خلاف ایک سنگین صہیونی سازش ہیں۔ اقصیٰ فاؤنڈیشن کاکہنا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصٰی کے جنوب مغرب میں دیوار براق کے ساتھ تعمیرات کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ مقام مسجد اقصی کا ہم ترین تاریخی حیثیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقصیٰ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ "صہیونی انتظامیہ نے مسجد اقصیٰ کے جنوب مغرب میں دیوار کے براق کے ساتھ تعمیرات کا آغاز جمعرات کے روز سے کیا ہے۔ یہ تعمیرات یہودی سیاحوں کے قیام کے لیے کی جا رہی ہیں۔فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دیوار براق کو اس لیے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے تاکہ قبلہ اول کے اس مقدس مقام کو نقصان پہنچا کر یہودیوں کے تصور کے مطابق مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی راہ ہموار کی جاسکے۔ سردست دیوار براق کے قریب یہودی سیاحوں اور تلمودی عبادات کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کے قیام کے لیے یہاں فلیٹس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے تاریخی دروازے باب المغاربہ میں نام نہاد آثار قدیمہ کی تلاش کی آڑمیں کھدائیوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ حال ہی میں اقصیٰ فاؤنڈیشن کے ایک وفد نے مراکشی دروازے کے قریب کی گئی کھدائیوں کا دورہ کیا اوران کھدائیوں کی تصاویر حاصل کی ہیں۔ ان تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ صہیونی حکام جنگی بنیادوں پر یہاں پر تعمیرات کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ مراکشی دروازے کی راہ داری کے بقیہ حصے کو گرانے کے بعد یہاں پرخالی ہونے والی جگہ کو یہودی معبد کا حصہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔۔کیونکہ اس سے قبل مسجدا قصیٰ کے ایک حصے اور ایک مدرسے کو یہودی معبد کا حصہ قرار دیا جا چکا ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن نے حسب معمول عالم اسلام اور عرب ممالک کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواب غلف سے بیدار ہوں اور اپنے پہلے قبلہ کو یہودیوں کی سازشوں سے بچانے کے لیے ٹھوس حکمت عملی وضع کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین