فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو اللہ تعالیٰ پر بھروسے کے بعد انقلاب کے بعد کے مصر سے مدد کی توقعات ہیں۔
انہوں نے اسرائیل کو دھمکی دی کہ اگر اس نے غزہ کی پٹی پر حملے کی کوشش کی تو مصری اور فلسطینی عوام مل کر اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مصر کے نو منتخب صد ڈاکٹر محمد مرسی غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں جامع مسجد الصیام میں نماز جمعہ سے قبل تقریر کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی دشمن نے غزہ کی پٹی پر جارحیت کی حماقت کی تو مصر اس پرخاموش نہیں رہے گا بلکہ فلسطینی اور مصری عوام مل کر صہیونی جارحیت کا جواب دیں گے۔
اسماعیل ھنیہ نے مسلم اور عرب ممالک کی جانب سے غزہ کی پٹی کے محصورین کی امداد کے لیے امدادی قافلے لے کرآنے والے رضاکاروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ عالم اسلام کی فلاحی اور رفاعی مساعی نے صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مسلط معاشی ناکہ بندی کو ختم کرنے میں مدد دی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر جنوبی افریقہ سے آئے امدادی قافلے کے شرکاء کی بھی تحسین کی اور امدادی سامان لانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اسماعیل ھنیہ نے اپنے خطبہ میں تیونس کی حکمراں جماعت تحریک النہضہ کے یوم تاسیس پر حماس،اپنی حکومت اور پوری فلسطینی قوم کی جانب سے مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ مصر اور تیونس جیسے فلسطین دوست ممالک نے فلسطینیوں کی مشکلات کو کم کرنے اور صہیونی دشمن کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ مسلمان بیدار ہو چکے، فلسطینیوں کو جلد اپنا حقوق بھی مل جائیں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین