فلسطینی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں صہیونی مقاصد کے لیے جاسوسی کرنے والے ایجنٹوں کو ایک موقع دیا جاتا ہے کہ وہ
خود ہی توبہ کر لیں اور وزارت داخلہ کے سامنے آ کر اقرار کر لیں ، ان کے نام منظر عام پر نہیں لائے جائیں گے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان فتحی حماد نے سکیورٹی اہلکاروں کے لیے ایک تربیتی پروگرام میں شرکت کے موقع پر کہا کہ صہیونی ریاست کو فلسطین کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کرنے والوں کو موقع دیا جارہا ہے کہ وہ خود ہی اپنے جرم کا اقرار کر لیںتو انہیں عام معافی دیدی جائیگی۔فتحی حماد نے کہا کہ ہم اسرائیل کے لیے کام کرنے والوں کے لیے ایک بار پھر توبہ کا دروازہ کھولتے ہیں ، ایسا کرنے والے اسرائیل کو فراہم کی گئی معلومات کے بارے میں تفصیلات بتائیں تو ان کوچھوڑ دیا جائیگا اور ان کا نام بھی انکے اہل خانہ کو بھی نہیں بتایا جائیگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والے اس مہلت سے فائدہ اٹھائیں ، اس کے بعد کسی کے لیے اپنے کیے ہوئے غلط کاموں کا کوئی جواز نہیں رہ جائیگا۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل اب تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جیسا کہ حالیہ حملے میں وہ اپنے بہت سے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت کاروں نے اس جنگ کے دوران اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے آٹھ افراد کو ٹھکانے لگایا ہے۔