مقبوضہ بیت المقدس کے ایک مطالعاتی مرکز کے حالیہ انکشاف کے مطابق اسرائیلی حکام نے یہودی بستی ”عیر ڈیوڈ” کو قبلہ اول کی جنوبی سلوان کالونی کے داخلی راستے پر
موجو وادی حلوہ کے صحن سے ملانے کے لیے کھدائیوں کا کام شروع کردیا ہے۔وادی حلوہ مطالعاتی مرکز نے بتایا کہ اس حالیہ منصوبے سے صرف یہودی آباد کاروں اور سیاحوں کو فائد ہ پہنچے گا اور سلوان کالونی کے رہائشیوں کے جگہ تنگ ہوتی جائیگی۔ اس منصوبے کی وجہ سے کالونی کی مرکزی راستہ بھی بند ہوگیا ہے جس کے باعث اہل علاقہ کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔وزیر اوقاف نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی حکومت القدس کو یہودی رنگ میں رنگنے کے اپنے منصوبے تیزی سے آگے بڑھاتی جارہی ہے۔ صہیونی حکومت کی حالیہ کارروائیوں سے خطے میں مذہبی اشتعال بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے القدس میں یہودی آباد کاری کے لیے مزید تین ہزار رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کے اعلان کی بھی شدید مذمت کی۔