فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق برطانوی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لندن حکومت فلسطینی اتھارٹی کے امداد کے معاملے کو زیادہ موثر اور شفاف بنانے کے پروگرام پر غور کررہی ہے۔ اس ضمن میں فلسطینیوں کی دوسرے شعبوں میں ضرویات کے پیش نظر غزہ میں صرف صحت اور تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کو تنخواہیں دی جائیں گی۔ ان کے علاوہ فلسطینیوں کو دیگر شعبوں میں کسی قسم کی تنخواہ نہیں دی جاسکتی۔
رپورٹ کے مطابق یورپی یونین، برطانیہ اور دولت مشترکہ کے ممالک فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد کرتے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں فلسطینی محکمہ صحت اور تعلیم سے وابستہ ملازمین کی تعداد 30 ہزار سے زیادہ ہے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ان ملازمین کو مشاہرے نہیں دیے جاسکتے جو ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے ہیں۔