مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار مغربی کنارے میں گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے حماس کے کارکن عزالدین بنی غرہ کے اہل خانہ سے ٹیلیفون پربات چیت کےدوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم شہداء اور غازیوں کی قوم ہے، جہاں ہرگھرمیں شہداء کے ورثاء ہیں۔ فلسطینی شہیدوں کا لہو رنگ لائے گا۔ بیت المقدس اور وطن کی آزادی کے لیے ہمارا سفر جاری رہےگا۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ مغربی کنارے کے شہریوں کا خون ہمارا خون اور ان کے شہید ہمارے شہید ہیں۔
قبل ازیں اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی میں سابق فلسطینی اسیر سامی یونس کی وفات کے بعد لگائے گئے تعزیتی کیمپ میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ یونس نے 28 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹی اور ان کے پائے استقلال میں لغزش نہیں آئی۔
خیال رہے کہ سامی یونس گذشتہ روز طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے تھے۔ وہ اسرائیل کی جیلوں میں مسلسل 28 سال تک پابند سلاسل رہے۔ انہیں سنہ 2010 ء میں حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے”وفاء احرار” میں رہا کیا گیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین