فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی سیکرٹری اوقاف حسن الصیفی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کی طرف سے مساجد میں آذان پر پابندی کا متنازع قانون منظور کرکے فلسطینیوں کے دینی شعائر پر ایک نیا حملہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنہیں آذان کی آواز سے تکلیف پہنچتی ہے انہیں فلسطین میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ فلسطینی مساجد کی سرزمین ہے اور تا قیامت یہاں کی مساجد میں ’اللہ اکبر‘ کی آواز بلند ہوتی رہے گی۔
حسن الصیفی کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت آذان پر پابندی کے قانون کی آڑ میں فلسطینی مساجد پر پابندی کی سازش تیار کررہی ہے۔ مگر فلسطینی قوم صہیونی ریاست کی اسلام کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے ایک متنازع قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت فلسطین کے شہر بیت المقدس اور شمالی فلسطین کی 400 مساجد میں آذان پر پابندی لگانے کی سازش کی جاسکتی ہے۔