بدھ کی شام مقبوضہ بیت المقدس میں ایک سرکردہ انتہاپسند ییودی ربی ’’یہودا گلیک‘‘ پر قاتلانہ حملے سے متعلق اسرائیلی خفیہ اداروں نے مزید تحقیقات شروع کی ہیں۔ اسرائیلی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ’’شاباک‘‘ کے
ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہودا گلیک پر قاتلانہ حملہ ایک شخص کی کارروائی نہیں ہو سکتی ممکنہ طور پر اس کارروائی میں فلسطینی مزاحمت کار معتز حجازی کو کسی دوسرے شخص کی مدد حاصل تھی۔
خیال رہے کہ صہیونی فوج نے معتز حجازی کو یہودا گلیک پر حملے کے شبے میں جمعرات کی صبح اس کے گھر میں اس گھس کر اسے شہید کر دیا تھا۔
ریڈیو رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں بالخوصوص اہم شخصیات کو اب بھی خطرات لاحق ہیں۔ خفیہ اداروں کو شبہ ہے کہ یہودا گلیک پر حملہ کسی ایک شخص کی کارروائی نہیں بلکہ اس میں متعدد افراد ہو سکتے ہیں۔
ادھر بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔ مشتعل فلسطینی نوجوانوں نے صہیونی فوج پر سنگ باری کی ہے جس کے جواب میں قابض فوجیوں نے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں سے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فلسطینیوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ کی طرف جانے کی کوشش کر رہی ہے اور صہیونی فوجی انہیں روکنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین