مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے سے اسیر یاسین محمد یاسین ابو خضیر زندگی کے 25 برس اسرائیلی زندانوں میں گزارنے کے اسیری کے 26 مسلسل برس میں داخل ہو گئے۔ اس کے ساتھ اپنی زندگی کی 25 بہاریں اسرائیلی جیلوں میں گزارنے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 23 ہو گئی۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ریاض الاشقر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ القدس کی شفعاط کالونی سے تعلق رکھنے ابوخضیر کا شمار سینئر قیدیوں میں ہوتا ہے۔ وہ القدس کے دوسرے بزرگ قیدی ہیں۔ وہ 27/12/1987 سے پابند سلاسل ہیں۔ اسرائیلی عدالت نے انہیں رام اللہ کے محکمہ ٹریفک کے ڈائریکٹر کے اقدام قتل اور پسٹل رکھنے کے الزام میں 28 برس قید کی سزا سنائی تھی۔ ابو خضیر پر المصرارہ بازار میں القدس اخبار کے لئے کام کرنے والے یہودی آبادکار کو چھرا گھونپنے کا بھی الزام عاید کیا گیا تھا۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ ابو الخضیر کو اسرائیل کی تقریباً تمام بڑی جیلوں میں رکھا گیا۔ انہوں نے اپنی قید کے دوران اوپن یونیورسٹی سے سیاسی علوم میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں اسرائیلی حکام نے ان کے مزید تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عاید کر دی۔ بزرگ فلسطینی اسیر کی اہل خانہ سے ملاقات پر کئی برس پابندی عاید رہی۔ انہیں اپنی والدہ کے انتقال پر آخری دیدار کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ دوران اسیری ناکافی خوراک کے باعث ابو الخضیر متعدد امراض میں مبتلا ہیں، جس کے باعث انہیں اکثر و پیشتر علاج کی خاطر ہسپتالوں میں داخل رہنا پڑا ہے۔