شام کی سرکاری افواج کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کا قتل عام جاری ہے، جمعہ کی شام سبینہ مہاجر کیمپ پر لڑاکا طیاروں کی خوفناک بمباری اور فوجی اہلکاروں کی فائرنگ میں بارہ افراد شہادت پا گئے،
اس طرح شامی سرکاری فوج اور جیش الحر کے مابین جاری تنازع میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 843 ہو گئی۔ ورکنگ گروپ برائے فلسطینی مہاجرین کے مطابق یرموک کیمپ میں بھی فوج اور باغیوں کے درمیان خوفناک جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ”فیس بک”پر پوسٹ کیے گئے اپنے بیان میں گروپ نے بتایا کہ جھڑپیں یرموک بلدیہ کے مختلف مقامات تک پھیل گئیں، بالخصوص فوزی قاوقجی اور کیمپ کے ریجہ احاطے میں جھڑپیں زیادہ شدید تھیں۔
اطلاعات کے مطابق شامی فورسز نے یرموک کیمپ کا محاصرہ کرلیا ہے اور کیمپ میں خوراک، طبی آلات اور گیس کے داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے جس سے کیمپ میں کوئی بھی بڑا انسانی المیہ وقوع پذیر ہو سکتا ہے۔
گروپ نے مقامی اور عالمی خیراتی تنظیموں سے حالیہ جھڑپوں میں غیر جانبداری کے باوجود کھانے اور بنیادی انسانی ضروریات سے محروم کردیے جانے والے فلسطینیوں کی مدد کی اپپل کی۔
حسینیہ اور حندرات کے کیمپوں میں بھی جھڑپوں میں بھی متعدد افراد کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،ادھر مہاجر کیمپوں کو واپس لوٹنے والے پناہ گزینوں کو بجلی کی بندش اور کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے ۔غذائی قلت کا یہ بحران دن بدن شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین