فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بالخصوص بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے یہودی آباد کاری کا ظالمانہ عمل تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ صہیونی حکومت نے ایک نئے فیصلے پرعمل درآمد کرتے ہوئے
بیت المقدس کے جنوب میں جبل ابوغنیم کے مقام پر آٹھ سو بہتر نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔ یہ مکانات یہاں پرپہلےسے قائم "ھارحوما” نامی یہودی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں یہودی آباد کاری کے امورکے ماہر احمد مصطفیٰ لبن نے میڈیا کو بتایا کہ نئی تعمیرات اسرائیلی وزیرداخلہ ایلی یچائی کے اگست 2011ء کو منظور کردہ اس بل کا حصہ ہیں جس میں جبل ابوغنیم میں ایک ہزار کے قریب مکانات بنائے جانے کا اعلان شامل تھا۔ اسی ضمن میں ایلی یچائی کے منصوبے کے تیسرے مرحلے میں اب مزید 632 مکانات کو شامل کیا گیا ہے۔
صب لبن نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے بیت المقدس میں نئے مکانات کی تعمیر کا اعلان ایک ایسے وقت میں سامنےآیا ہے جب ایک ہفتہ قبل انتہا پسندوں نے اسی علاقے میں فلسطینیوں کے ایک پلازے پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد صہیونی پولیس نے کارروائی کرکے یہ قبضہ تو چھڑا دیا تاہم انتہا پسندوںکو مطمئن رکھنے کے لیے نئی تعمیرات کا فیصلہ کیا گیا ہےتاکہ انہیں یہ باور کرایا جا سکے کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ حکومت نے یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیرات سے ہاتھ کھینچ لیا ہے۔
ادھر اسرائیلی حکومت نے مغربی کنارے میں تین بڑی یہودی کالونیوں میں تعمیرات کا کام تیز کرنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ بیت المقدس میں جبل زیتون کےمقام پر کئی سو مکانات کی تعمیر کی بھی منظوری دے دی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین