اقوام متحدہ نے خاص طور سے رپورٹ شائع کی ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کی
گرفتاریاں پچھلے دو مہینوں کے درمیان مغربی کنارے کے اور القدس کے مشرقی علاقوں سے عمل
میں آئی جو پچھلے دوسالوں میں حراست کئے ہوئے لوگوں کے مقابلے میں ۸۰ فیصد کے قریب تک
پہنچے ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم "المستقبل”کا دعوی ہے کہ اسرائیلی آرمی نے پچھلے دومہیںے جنوری،فروری
2014ء میں مغربی کنارے اور القدس کے مشرقی علاقوں سے 840 فلسطینی پچے گرفتار کیا ہے اور
ان میں سے 455 بچے تقریباً ایک ہفتے تک زیرحراست رہنے کے بعد رہا کئے گئے۔انسانی حقوق کے
اس تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے فلسطینی بچوں کی یہ گرفتاریاں پچھلے سال 2013کے وسط میں ہر مہینے
200 بچحے گرفتار ہوتے تھے۔ اور اسرائیلی جیلوں کے اعدادوشمار کے مطابق 2012 میں ہر مہینے
196 بچے گرفتار ہوتے تھے۔
جبکہ سال 2014 کے جنوری کے مہینے میں 350 بچے گرفتار ہوئے جن میں سے بعض کو چند
گھنٹوں کے درمیان رہا کئے گئے جبکہ 220 بچے ایک ہفتے سے زیادہ قید میں رہے۔
اور ماہ فروری میں 390 بچے گرفتار ہوئے ان میں سے 524 ایک ہفتے سے زیر حراست رہے اس
حوالے سے پچھلے دومہینوں کے درمیان گرفتار ہونے والوں کی تعداد سال 2013 کی نسبت 80 فیصد
رہی
رپورٹ کے مطابق ان میں اکثر بچے اس وقت گرفتار کئے گئے جب اسرائیلی وفد فلسطین کے شہروں
میں گشت کرتے تھے تو یہ بچے ان پر پتھر پھینکتے تھے یا ان کارائیوں میں ملوث پاتے تھے جو
فلسطین کے حق میں وال چاکینگ کرتے تھے جو لامحالہ اسرائیل کے مخالفت میں جاتے تھے۔لہذا
عموما نصف شب کو اسرائیل پولیس ان بچوں کو گرفتار کرکے لے جاتے تھے اور ان تشدد کرتے تھے
اوران میں خوف حراس پھیلاتے تھے ان کے گھروالوں کو انہیں نہ چھڑانے دھمکیاں دیتے تھے
رپورٹ کے مطابق کوئی سرپرست بچے کی گرفتاری وقت نہیں جا سکتے تھے اور انہیں ان کے بارے
میں بتایا جاتا تھا جہاں بچوں کو لے جایا جاتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ان بچوں کا جرم یہ تھا کہ وہ قانونی طریقے اپنا حاصل کرنے کی کوشش کرتے
تھے جس وجہ کی اسرائیلی آرمی فورا ان کی ماورائے عدالت تفتیش کرتے تھے اوران میں سے اکثر قید
تنہائی کی وجہ سے ان کے نفسیات متاثر ہوچکی تھی۔ انسانی حقوق کی اس تنظیم کے فراہم کردہ اس
اعدادوشمار کی اسرائیل کی طرف سے ابھِ تک کوئی تردید بھی سامنے نہیں آئی ہے۔مگر مغربی کنارے
میں فلسطینی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پچھلے مہیںے سے غاصب اسرائیلی آرمی نے ان
فلسطینی بچوں پر مظالم کا اضافہ ہوا ہے جن عمریں 8سے 15 سال ہے جن میں کچھ کی عمریں 16
سے 18 کے درمیان ہیں جن میں سے 45 کو پچھلے ماہ جنوری کے نصف آخر میں گرفتار کئے گئے
تھے ان میں 34کا مغربی کنارے گاوں اور شہروں سے ہے باقی 11 کو تعلق مشرقی قدس کے اطراف
سے ہے جہاں یہ شہریں تباہ ہورہے تھے۔
فلسطین فاونڈیشن کے مطابق اسرائیل کے جیلوں تقریبا 200 بچے ہیں قید ہیں اور اقوام کے مطابق ان
بچوں عمریں 18سال سے کم ہے۔