یورو مڈ آبزرور برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سال کی ماہانہ اوسط کے مقابلے میں حالیہ دو ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں میں 80 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
پیر کے روز جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے اس سال کے پہلے دو ماہ کے دوران 740 فلسطینی بچوں کو اغوا کر لیا ہےجن میں 465 بچوں کو ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ دیر کے لئے حراست میں رکھا گیا تھا۔
جنیوا میں قائم انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق اسرائیلی جیل انتظامیہ سے لئے جانیوالے ڈیٹا کے مطابق بچوں کی گرفتاری کی سال 2013 میں ماہانہ اوسط تقریبا 200 تھی جبکہ سال 2012 میں 197 تھی۔
مگر اس سال کے پہلے مہینے میں 350 بچوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ فروری کے مہینے میں 390 بچوں کو حراست میں لیا گیا جن میں 465 بچوں کو ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ دیر کے لئے حراست میں رکھا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ان بچوں میں سے اکثر بچے اسرائیلی فوج پر پتھرائو کرنے، یہودی آبادکاری کے منصوبوں کے خلاف احتجاج کرنے یا دیواروں پر اسرائیل کے خلاف نعرے لکھنے کے الزام میں حراست میں لئے گئے تھے۔
گرفتاری کے عمل کے دوران اسرائیلی پولیس یا فوج نے تمام حراستوں میں ہی بچوں کے والدین یا کسی بھی رشتہ دار کو یہ نہیں بتایا کہ وہ ان کے بچوں کو کہاں لے کر جا رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی بچوں کی مسلسل حراستیں اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن کی خلاف ورزی سمجھی جاتی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین