(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں دیگر ہزاروں فلسطینیوں کے ہمراہ 450 بچے بھی پابند سلاسل ہیں جن میں 270 کم سن نونہال بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے بچے ’’الشارون، مجد اور عوفر‘‘ میں پابند سلاسل ہیں جب کہ بعض کو کئی ہفتوں سے عتصیون اورحوارہ نامی تفتیشی مرکز میں رکھا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے نو فلسطینی بچوں کو بغیر کسی الزام کے انتظامی قید میں رکھا گیا ہے۔ جیلوں میں قید 95 فی صد بچوں کو دوران تفتیش ہولناک جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2015 ء کے بعد ایک سال کے دوران 2500 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے بیشتر کو بھاری جرمانوں کی وصولی کے بعد رہا کیا گیا۔ عوفر جیل میں قید فلسطینی بچوں کو پچھلے ماہ جنوری میں 90 ہزار شیکل یعنی 23 ہزار امریکی ڈالر کے مساوی جرمانہ کیے گئے۔