برطانیہ میں سرگرم انسانی حقوق کی عرب تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں پر ناپاک جانور خنزیر چھوڑنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
تنظیم نے بتایا کہ اسرائیلی آباد کار اور سکیورٹی فورسز مسلح سے لیس ہوکر فلسطینی بستیوں پر حملہ کرتے ہیں۔ ان کے اسلحے میں بالخصوص ایسے خنزیر بھی شامل ہوتے ہیں جنہیں یہودی آبادیوں میں مسلمانوں پر حملوں کی تربیت فراہم کی گئی ہوتی ہے۔
تنظیم کی جانب سے پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونیوں کے سدھائے ہوئے یہ خنزیر شام ڈھلتے ہی اپنی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہیں اور یہودی بستیوں کے نواح میں رہنے والے فلسطینی مکینوں کو ہدف بناتے ہیں۔
ناجائز طور پر فلسطینی اراضی پر قابض یہودی آباد کاروں کی جانب سے چھوڑے گئے خنزیروں کے یہ گروہ فلسطینی زرعی اراضی پر کھڑی فصلوں کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی بچوں کو شدید خوف میں مبتلا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی اراضی اور شہریوں پر خنزیر چھوڑنے کے واقعات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقامی حکومتیں اس غلیظ جانور کو مارنے کے لیے زہر درآمد کرنے کی بارہا درخواست کر چکی ہیں تاہم اسرائیلی حکومت نے ان کی ایک نہ سنی اور اس زہریلے مواد کو درآمد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین