اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمان) میں بدھ کے روز بحث کی گئی کہ یہودی آباد کاروں کو کھلے عام مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا قانون منظور کیا جائے۔
اپنے صبح کی نشریات میں اسرائیلی ریڈیو نے بتایا کہ صہیونی پارلیمانی کمیٹی نے حرم قدسی کی جانب یہودیوں کے دوروں کو بڑھانے پر بحث کی۔ ریڈیو نے بتایا کہ لیکود پارٹی سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے سربراہ میری ریگیف کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے تلمودی عبادات کے لیے مسجد اقصی میں داخل ہونے والے یہودیوں کی تعداد بڑھانے پر بحث کی گئی ہے۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی میں یہودیوں کے داخلے کی کوششوں کی یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پہلے ہی مسجد اقصی پر یہودی دھاوے تیز کیے جا چکے ہیں۔ آئے روز انتہاء پسند یہودی جتھے اسرائیلی فوج کی حفاظت میں مسجد اقصی میں گھس کر تلمودی رسومات ادا کرتے اور مسلمانوں کے اس تیسرے مقدس ترین مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ اس عرصے میں یہودی تنظیموں کی جانب سے قبلہ اول کو منہدم کرکے اس کی جگہ ھیکل سلیمانی تعمیر کرنے کے مطالبات بھی بڑھ گئے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین