اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سینئر رہنما محمود الزھار نے فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی بھی عرب اور فلسطینی کوشش پر خبردار کیا اور فلسطینی زمین کے ایک انچ سے بھی دستبردار ہونے کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اپنی تنظیم کا موقف دہرایا۔
حماس رہنما نے یہ بیان یوم نکبہ کی یاد میں اسلامک یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے دیا۔
انہوں نے بتایا کہ عرب منصوبے میں اسرائیل کے لئے رعایتیں بڑھ گئیں ہیں اور ان کے مطالبات فلسطینیوں کے واپسی کے حق اور نقصان ازالے سے کم ہوکر صرف مہاجرین کو ایک قابل قبول حل پیش کرنے میں رہ گئے ہیں کہ جس میں ان کو نقصانات کا ازالہ کردیا جائے گا۔
زھار نے کہا کہ "وہ سمجھوتہ کرنے والے لوگ ایک قابل قبول حل کے نام سے ایک منصوبے کو سامنے لے آئے ہیں اور اب ایک بغیر سرحدوں والی ریاست کی بات کررہے ہیں اور وہ اسرائیل کو خوش کرنے کی خاطر 1967 کی سرحدوں کے بارے میں بات کرنے سے بھی کترا رہے ہیں۔”
حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینی عوام شام اور لبنان جیسے عرب ممالک میں بے گھر ہیں اور انہیں متعصب پالیسیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان کے لئے حل صرف یہی ہے کہ وہ اپنے وطن کو لوٹ جائیں۔
حماس رہنما نے بتایا کہ ” ہم اپنی زمینوں کا ہرگز تبادلہ نہیں کریں گے۔ 1948 کی مقبوضہ زمینیں ہماری زمینیں ہیں اور ہم 1967 کے مقبوضہ علاقوں کے کسی حصے کو اس کے بدلے میں نہیں لیں گے۔ تمام فلسطینی زمینیں فلسطینیوں کی ملکیت ہیں اور ہم اس بات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ” یہ زمین صرف اپنے لوگ ہی آباد کریں گے اور ہم ان لوگوں کو یہ زمین نہیں دیں گے جو کہ فلسطین کی نمائندگی نہیں کرتے۔”
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین