مصر کی معروف دینی درسگاہ جامعہ الازہر نے مقبوضہ بیب المقدس سے متعلق اسرائیل اور عیسائیوں کے مرکز ویٹکن کے درمیان مبینہ معاہدات کی شدید مذمت کی ہے۔
جامعہ الازہر کا کہنا تھا کہ مقدس شہر کی قانونی، آبادیاتی، ثقافتی اور دینی حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
جامعہ الازہر نے مقبوضہ بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے بزعم خود تصرفات کے بارے میں اپنا تفصیلی بیان جاری کیا ہے۔ اس میں غیر قانونی یہودی بستیوں، تاریخ اور عرب تہذیب مسخ کرنے کی کوششیں قابل ذکر ہیں جن کی بیان میں شدید مذمت کی گئی۔ بیان میں اسرائیل کی جانب سے غیر مبہم تاریخی ورثہ تلاش کرنے کی غرض سے دینی مقامات پر کھدائی کی سخت مذمت کی۔ الازہر کے بیان میں مقبوضہ بیت المقدس میں بسنے والے فلسطینی مسیحیوں اور مسلمانوں کو اپنے گھروں سے بیدخل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اسرائیلی شہریوں کو اپنی قدسی شناخت سے محروم کرنا بین الاقوامی قانون اور یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین