فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں یہودی کالونیوں میں توسیع کا عمل مسلسل جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق سلفیت شہر کے مغرب میں قائم یہودی کالونی "بروخین” کی توسیع کے لیے اسرائیلی فوج کے بلڈوزروں نے فلسطینی شہریوں
کی مزید اراضی ہتھیانے کے بعد اسے ہموار کرنا شروع کردیا ہے۔
یہودی آباد کاری پر نظر رکھنے والے مقامی تجزیہ نگار خالد معالی نے میڈیا کو بتایا کہ "بروخین” کالونی سب سے پہلے یہودی آباد کاروں نے خود سے تعمیر کی تھی جسے اسرائیلی حکومت کی جانب سے منظوری حاصل نہیں تھی لیکن سلفیت کے علاقوں کے آس پاس تعینات صہیونی فوج کے ایریا کمانڈر جنرل نیٹران آلون نے اس کالونی کو یہودی آبادیاتی کونسل کی نگرانی میں قائم یہودی کالونی قرار دیا۔ جس کے بعد صہیونی حکومت نے اس کالونی میں 550 مکانات کی تعمیر کی منظوری دے رکھی ہے۔ اب ان مکانات کی تعمیر کےلیے فلسطینیوں سے ان کی اراضی ہتھیائی جا رہی ہے۔
خالد المعالی کا کہنا تھا کہ مقامی فلسطینی کاشت کاروں نے صہیونی فوجیوں کی جانب سے کھدائیوں اور تعمیرات کے لیے زمین ہموار کرتے دیکھا ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہودیوں نے ‘بروخین’ کا نام مقامی قصبے ‘برقین’ سے لیا ہے، جس کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ یہودی یہاں کے قدیم باشندے ہیں اور وہ اپنا ایک تاریخی حق رکھتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین