اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتین یاھو نے اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں بالعموم اور الخلیل میں بالخصوص یہودی آباد کاری کی بھرپور تائید کرتے رہیں گے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ انہوں نے الخلیل میں ایک متنازع عمارت کو خالی کرنے کے احکامات کی منظوری دی ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ عمارت ایک فلسطینی کی زیر ملکیت تھی جس پر ایک غاصب یہودی نے قبضہ کرلیا تھا۔ انہیں وزیر دفاع ایھود باراک نے کہا تھا کہ یہودی بستی کی تعمیر کے لیے اس عمارت کو خالی کروانا ضروری ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے بیان کے مطابق نیتن یاھو نے کہا کہ اگر قانونی طور پر یہ ظاہر ہوجائے کہ اس عمارت میں یہودی آباد کار رہائش رکھ سکتا ہے تو اسے اس کی اجازت ضرور ملنی چاہیے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے اس عمارت کو خالی کروا کر اس کی طرف جانے والا راستہ بند کردیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی رکن پارلیمان نے اس عمارت کو انہدام کرنے کے بجائے اس میں یہودی آباد کاروں کو لاکر بسانے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین