’’اقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصی کے براق صحن میں مراکشی دروازے کے نیچے
نئی کھدائیاں شروع کردی ہیں، فاؤنڈیشن کے مطابق رات گئے براق صحن سے مٹی سے بھرے اسرائیلی ٹرک روانہ ہوتے ہیں۔
فاؤنڈیشن نے عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ اس نے دیکھا کہ اسرائیلی ٹرک براق صحن میں آکر کھڑا ہوا، اس کے بعد 20 کے قریب یہودی مزدوروں نے مراکشی دروازے کے بائیں جانب ہاتھ سے استعمال ہونے والے آلات سے کی گئی کھدائی کی مٹی ٹرک میں ڈالنا شروع کردی۔ اس طرح مسجد اقصی کی مراکشی دیوار کے نیچے ایک بڑی کمان بن چکی ہے۔
عینی شاہد نے بتایا کہ اسرائیلی مزدور کھدائی کی مشینوں کے شور سے بچنے کے لیے بیلچے وغیرہ کے ذریعے ہاتھوں سے کھدائی کر رہے ہیں، رات گئے کے بعد کھدائی کا یہ عمل شروع ہوتا ہے جو صبح تک جاری رہتا ہے اور صبح ہوتے ہی ٹرک کھدائی کی مٹی لیکر روانہ ہو چکا ہوتا ہے۔ اقصی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اس خفیہ کھدائی کے ذریعے اسرائیل مسجد اقصی کے حصے مراکشی دروازے کے خلاف اپنے جرم میں اضافہ کر رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ مراکشی دروازے کو منہدم کرنے کے جرم کا معنی مسجد اقصی کے ایک حصے کو گرانا ہوگا۔
فلسطینی فاؤنڈیشن مسجد اقصی کے خلاف اسرائیلی خطرناک جرائم کے خلاف ساری عرب اور اسلامی دنیا سے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ بیان میں کہا گیا کہ فاؤنڈیشن اسرائیل کی جانب سے رات کے اوقات میں اسرائیل کی جانب سے خفیہ کھدائیوں کا انکشاف سات جنوری کو کر چکی ہے۔ اقصی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ اسرائیل کا یہ جرم مراکشی دروازکے کے راستے کے گرانے پر منتج ہوگا اور اسرائیل مختلف صہیونی حلقوں کے دباؤ پر مراکشی دروازے کی چوٹی کو بھی منہدم کر دے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین