اقصی فاؤنڈیشن کا کنا ہے کہ اسرائیل نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصی کے براق صحن کی جنوب مغربی جانب نئی کھدائیاں شروع کردی ہیں۔
فاؤنڈیشن کے پاس موجود معلومات کے مطابق یہ کھدائیاں غیر ملکی سیاحوں اور یہودیوںکے لیے رہائش گاہیں اور حماموں کی تعمیر کے لیے کی جا رہی ہیں۔ اقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ مسجد اقصی کے مغرب میں حالیہ کھدائیاں بدھ کی شام شروع کی گئیں۔ مراکشی کالونی میںکی جانے والی ان کھدائیوں سے قبل اسرائیلی ٹھیکیداروں نے اس علاقے کا دورہ کیا تھا۔
فاؤنڈیشن نے کہا کہ حرمین شریفین کے بعد مسلمانوں کے اس تیسرے مقدس ترین مقام کے قریب اسرائیلی کھدائیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ وہ صحن براق کو مکمل طور پر یہودی رنگ میں رنگنے کے اسرائیلی منصوبوںپر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور ان کھدائیوں کے متعلق مزید تفصیل اکٹھی کریگی۔ یاد رہے کہ سنہ 1948ء میں فلسطین کے اٹہتر فیصد علاقے پر قبضے کے بعد اسرائیل نے جون 1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی القدس پر بھی قبضہ کرلیا تھا۔ اسی روز سے صہیونی حکومت نے مسجد اقصی کو یہودی رنگ میں رنگنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین