فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں مسجد اور اسلامی وقف کے لیے پانی کے ایک کنوئیں پر صہیونی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں نے قبضہ کر کے فلسطینیوں کو پانی لینے سے روک دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی کنارے کے جنوبی شہرالخلیل کے وسط میں تل رمیدہ کے مقام پر پانی کے کنوئیں پر صہیونی فوجیوں نے چندروز قبل قبضہ کیا تھا، جس کے بعد صہیونی فوج نے یہودی آباد کاروں کو بھی کنوئیں سے پانی حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے، جبکہ فلسطینیوں کو کنوئیں سے پانی حاصل کرنےاور مسجد کے لیے جانے والی پائپ لائن بند کر دی ہے۔
صہیونی فوج کے اس فلسطین دشمن اقدام پرتل رمیدہ کے شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے۔ مظاہرین نے صہیونی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں کی اس غاصبانہ قبضے کے خلاف نعرے لگائے اور قبضہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ ہفتے اور اتوار کے روز کوئی فلسطینی کنوئیں پر دکھائی نہ دےورنہ اس کے نقصان کے ذمہ داری اسرائیلی فوج پرعائد نہیں ہو گی۔ الخلیل میں محکمہ اوقاف کے ایک عہدیدار زید الجعفری نے میڈیا کو بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے چند روز پیشتر العین الجدیدہ نامی کنوئیں پر قبضہ کیا تھا۔ یہ کنواں تل رمیدہ میں محکمہ اوقاف اسلامی کے لیے وقف ہے۔ یہ کنواں چند سال قبل مقامی شہری تمیمالداری نامی شہری نے مسجد کے لیے وقف کیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین