فلسطینی قانون ساز کونسل (پارلیمنٹ) کے رکن اورممتاز سیاست دان انجینیئر ریاض الاشقر نے کہا ہے کہ سیناء کے علاقے میں ایک ہفتہ قبل مصری فوجیوں کا قتل بد ترین دہشت گردی،
غیراخلاقی اور غیر انسانی اقدام ہے۔ حملے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے دہشت گردی درآمد کرنے کے الزامات باطل اور فلسطینیوں کےخلاف دشمن کے مکروہ پروپیگنڈہ ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ‘‘مصری علاقے سیناء میں فوجیوں پر حملے کے الزامات اور اس واقعے میں فلسطینی عوام کو مورد الزام ٹھہرانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ فلسطینی قوم اور حماس کا دہشت گردی کے اس ہولناک واقعے کے بارے میں موقف واضح ہے۔ اسرائیل اور بعض عرب ممالک کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے فلسطینی عوام کو اس شرمناک واقعے میں ملزم ٹھہرانا صریح نا انصافی ہے۔ اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کو بدنام کرنے کی سازش ہیں۔
فلسطینی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر دہشت گردی کے فروغ اور دہشت گردی کو بیرون ملک منتقل کرنے کے تمام الزامات باطل اور دشمن کے مکروہ پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔ مصر یا کسی بھی دوسرے ملک میں جب بھی دہشتگردی کی کوئی وارادت ہوتی ہے تو بغیر کسی تحقیق کے اس کا الزام غزہ کی پٹی پر تھوپ دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں مصری شہری تنصیبات پر حملوں، قاہرہ میں القدسیین چرچ پر دہشت گردوں کی کارروائی اور دیگر واقعات میں فلسطینیوں کو بلا جواز پھانسے کی کوشش کی گئی حالانکہ دہشت گردی کے وہ تمام واقعات سابق مصری حکومت کی اپنی کارستانی تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین