مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین نے مسجد اقصیٰ کی حفاظت پر مامور شہریوں کو صہیونی ریاست کی جانب سے انتقام کا نشانہ بنائے جانے اور ان کی القدس بدری کے تازہ فیصلوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونی جارحیت پورے عالم اسلام پر حملہ تصور ہوگی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قبلہ اول میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ محمد حسین کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی القدس بدری کے ظالمانہ فیصلوں سے اسرائیل ہمیں قبلہ اول کے دفاع سے نہیں روک سکتا ہے۔ انہوں نے فلسطینی مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کے دفاع اور اس کی حفاظت کے لیے اپنا زیادہ سے زیادہ وقت مسجد اقصیٰ میں گذاریں اور صہیونی دشمن کی ریشہ دوانیوں کا ناکام بنا دیں۔
الشیخ محمد حسین کا کہنا تھا کہ کسی بھی فلسطینی کو مسجد اقصیٰ سے ایک ماہ یا ایک دن کے لیے دور رکھنے سے ہم اپنے مقدس مقام کے تحفظ سے باز نہیں آئیں گے۔ اسرائیل ہم پر جتنی سختیاں بڑھائے گا ہم اتنی شدت کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ صہیونی ریاست کی ظالمانہ پالیسیوں سے قبلہ اول کو نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعاید ہوگی اور مسجد اقصٰی کو نقصان پہنچانا پورے عالم اسلام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
فلسطینی عالم دین نے مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کی حیثیت کو تبدیل کرنے کی صہیونی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کے داخلے کو کسی قیمت پر روکا نہیں جا سکتا ہے۔ اسرائیل چاہے کچھ بھی ہوجائے ہم مسجد اقصیٰ سے دور نہیں ہوں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین