مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی عدالت انصاف کی جانب سے جمعہ کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت باضابطہ طور پر صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کر رہی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کےفیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تحقیقات میں تعاون نہ کرنےکی دھمکی دی ہے۔
آئی سی سی کے پراسیکیوٹرجنرل کی جانب سے جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا دو جنوری 2015 ء سے فلسطینی حکومت کو معاہدہ روم کے بنیادی نظام کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ اس معاہدے کی رو سے فلسطینی اتھارٹی کو مقبوضہ مشرقی بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کا حق دے دیا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت فلسطین میں اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کی 13 جون 2014 ء کے بعد سے صہیونی ریاست کےخلاف تحقیقات شروع کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کے پراسیکیوٹرکی مدعیت میں فلسطین میں اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کی تحقیقات شروع کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے رواں سال یکم جنوری کو عالم عدالت انصاف میں فلسطین کی رُکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔ عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی اتھارٹی کی رکنیت کی درخواست منظور کرلی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین