سعودی عرب کے معروف قاضی بدر ابراھیم راجحی نے قافلہ ’’رخت سفر باندھو‘‘ کے ہمراہ غزہ کی پٹی پہنچ کر بیان دیا ہے کہ وہ مکہ سے مسجد اقصی کے قریب ترین نکتے تک پہنچ گئے ہیں،
انہوں نے کہا کہ ہماری اس مہم کا مقصد مسجد اقصی کے قریب ترین آزاد علاقے تک پہنچنا ہے۔ بدھ کے روز ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں سعودی قاضی ابراھیم راجحی نے کہا کہ القدس کے عالمی اتحاد برائے القدس کے زیر انتظام ’’رخت سفر باندھو‘‘ نامی قافلے کے ضمن میں غزہ پہنچے ہیں، انہوں نے بتایا کہ گلوبل کولیشن فار یروشیلم اس وقت مسجد اقصی کے تحفظ اور امت مسلمہ کو اپنے قبلہ اول کو آزاد کروانے کے لیے بیدار کروانے کی سرگرمیوں میں گہری دلچسپی لے رہا ہے۔
اس کی اس آگاہی مہم کا ایک حصہ مسجد اقصی کے قریبی علاقوں تک قافلوں کی روانگی بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے تحت، اردن اور لبنان کی جانب سے قافلے بھیجے گئے ہیں۔ سعودی جج نے زور دے کر کہا کہ ہم اسرائیلی اجازت نامہ لیکر کبھی القدس اور مسجد اقصی کا دورہ نہیں کرینگے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ فلسطینی سرزمین پر اپنے قدم رکھنے کو اپنے لیے باعث سعادت اور فخر قرار دیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین