مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی رکن اسمبلی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ حاتم قفیشہ کو دو سال قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں انتظامی حراست میں رکھا گیا اور بار بار ان کی انتظامی حراست میں توسیع کی جاتی رہی ہے۔ یوں دو سال میں ان کی مدت حراست میں چھ بار توسیع کی گئی۔
خیال رہے کہ صہیونی فوجیوں نے حاتم قفیشہ کو 04 فروری 2013 ء کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے حراست میں لیا تھا۔ وہ مجموعی طورپر 141 ماہ انتظامی حراست میں گذار چکے ہیں۔ انہیں اس سے قبل بھی نو مرتبہ صہیونی جیلر گرفتار کرتے رہے ہیں۔ رہائی سے قبل وہ عوفر جیل میں رہے ہیں۔ یہاں پران کا بیٹا انس بھی پانچ ماہ تک پابند سلاسل رہ چکا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین