فلسطینی حکومت کی جانب سے اپنی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت نے فلسطینی قومی مفادات کے حصول، اہل وطن کے حقوق کے حصول کی جدوجہد، غزہ کے محاصرے کے خاتمے کی کوششوں میں اپنے وسائل سے بڑھ کر حصہ لیا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے فلسطینی شہریوں کی تکالیف و مصائب کو کم سے کم کرنے کے لیے اپنی انتہائی کوشش کی۔ شہریوں کو بلاامتیاز بنیادی ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے حکومت کی کوشش بھرپور رہی۔ اسرائیلی محاصرے میں گھرے غریب اور نادار اہل غزہ کو سہولیات کی فراہمی اور صہیونی محاصرے کے خاتمے کے لیے جدوجہد جاری رہی۔
سال 2011ء کے لیے فلسطینی حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے حکومت سرتوڑ کوشش کر رہی ہے۔ اسی طرح فلسطینی تنظیموں کے مابین مفاہمت اور ساری قوم میں اتحاد کے لیے کوئی دقیقیہ فروگزاشت نہیں چھوڑا گیا۔ جب تک انتشار اور اختلاف برقرار رہے گا قوم کی مشکلات میں کمی نہیں لائی جا سکتی۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی حکومت نے داخلی اور خارجی سیاست، مالی، اقتصادی، معاشرتی اور ذرائع ابلاغ کے محاذوں پر حکومت نے متعدد اقدامات اٹھائے۔ خارجہ امور اور بیرون ممالک سے تعلقات کے حوالے سے حکومت ہفتہ وار رپورٹس مرتب کرتی رہی۔ حکومت نے رفح کراسنگ کھلوانے میں کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح مصر کے ساتھ بہتر تعلقات کے بعد دنیا بھر سے امدادی قافلے رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ آتے رہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین