مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں آرتھوڈوکس بشپ کے مرکزی چرچ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں عطاء اللہ حنا کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے تمام طبقات بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف اسرائیل منظم نسل پرستانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق اور دیرینہ مطالبات دبانے کے لیے طاقت کے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں۔ نہتے فلسطینیوں حتیٰ کی معصوم بچوں کو زندہ جلا کر بدترین درندگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ مگر یہ تمام مظالم اب ختم ہونے کو ہیں اور غلامی کی سیاہ رات جلد سحر آشنا ہونے کوہے۔ اسرائیل چاہے جتنا مرضی فلسطینیوں پر ظلم وستم میں اضافہ کرے وہ فلسطینیوں کے حقوق کو ہمیشہ کے لیے نہیں دبا سکتا ہے۔
فلسطینی عیسائی رہ نما نے کہا کہ ہماری قوم اپنے وطن کی آزادی اور تمام مقدسات کے دفاع کے لیےجدو جہد جاری رکھے گی اور آخر کار انشاء اللہ فتح ونصرت فلسطینی قوم کی اور شکست وریخت صہیونی دشمن کا مقدر ٹھہرے گی۔
عطاء اللہ حنا کا کہنا تھا کہ اسرائیل طاقت کا استعمال کرکے فلسطینی قوم کو اپنے سامنے جھکانے کی کوشش کررہا ہے تاکہ فلسطینی آزادی سمیت تمام دیرینہ مطالبات سے دستبردار ہوجائیں۔ یہ اسرائیل کی غلط فہمی ہے۔ فلسطینی اپنے وطن کی ایک اینچ زمین سے بھی دستبردار نہیں ہوں گے اور اپنے معمولی نوعیت کے مطالبے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے حالیہ دنوں غرب اردن میں ایک شیرخوار فلسطینی بچے کو زندہ جلائے جانے کے واقعے کو انسانیت کے ماتھے پر بدنما دھبا قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے خلاف صہیونی مظالم کا اندازہ لگانا ہو تو اٹھارہ ماہ کے بچے علی سعد دوابشہ کے ساتھ پیش آئے واقعے کو دیکھ لے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین