اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتےہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں بیت امر کے مقام پرایک اور فلسطینی کو گولیاں مار کرشہید
اور اس کے دو بیٹوں کو شدید زخمی کردیا۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں غرب اردن میں صہیونی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والا یہ دوسرا فلسطینی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی سماجی کارکن محدم عیاد عوض نے بتایا کہ قابض صہیونی فوجیوں نے جمعرات کو علی الصباح بیت امر میں فلسطینیوں کی گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ اس دوران قابض فوجیوں نے 52 سالہ فلاح زامل ابو ماریا کے گھر میں گھسنے کے بعد ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ابو ماریا موقع پرشہید اور اس کے دو بیٹے شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ایک زخمی بیٹے 22 سالہ محمد کی ٹانگ میں گولی مارنے کے بعد اسے تشویشناک حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
عیاد عوض نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے معمر فلسطینی کو نہایت قریب سے اس کے سینے میں گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں موقع پراس کی موت واقع ہوگئی۔ واقع کے فوری بعد اہل علاقہ گھروں سے نکل آئےاور انہوں نے قابض فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کیے۔ اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر اندھا دھند لاٹھیاں برسائیں اور زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ صہیونی فوج کی فائرنگ سے ابو ماریا کا ایک دوسرا بیٹا زخمی ہوا ہے جس اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔ قابض فوجیوں نے ابو ماریا کے بیٹے حماد احمد حماد ابو ماریہ کا حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران مغربی کنارے میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں یہ دوسرے نہتے فلسطینی کا قتل ہے۔ گذشتہ روز جنین شہرمیں قابض فوجیوں نے گھر میں گھس کر ایک اکیس سالہ نوجوان کو گولیوں سے بھون ڈالا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین