یہودی آباد کاروں نے جمعرات کے روز مسجد اقصیٰ میں گھس کرتلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں اور قبلہ اول میں موجود فلسطینیوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی۔
یہودیوں کے دھاوے کے وقت اسراٰئیلی پولیس اورفوج کی بڑی تعداد نے انہیں فول پروف سیکیورٹی فراہم کررکھی تھی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کار مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونا شروع ہوئے۔ یہودیوں کی آمد سے قبل ہی قابض فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کی طرف آنے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کردی تھی اور یہودیوں کے سوا کسی کو مراکشی دروازے کی طرف آنے سے روک دیا گیا تھا۔
مسجد اقصیٰ میں موجود نمازیوں نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں جمع ہوکر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ اس کے علاوہ یہودی ربیوں نے انہیں قبلہ اول کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کے بارے میں بریفنگ دی اور اس اشتعال انگیز اقدام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
دوسری جانب فلسطینی شہریوں کے قبلہ اول میں داخلے کے وقت قابض فوجیوں اور پولیس نے جگہ جگہ ناکے لگا کران کی تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا۔ مسجد اقصیٰ میں بچوں کے موسم گرما کے پروگرام میں شرکت کے لیے آنے والوں کو بھی روک دیا گیا، جس کے بعد فلسطینیوں نے قبلہ اول کے باہر پرامن احتجاج بھی کیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین