مقامی شہری ولید الشتلہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ شمالی بیت جالا میں بئر عونہ کے مقام پر اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں کے درختوں کا وسیع پیمانے پر کٹائو شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی شہریوں کو غیرمعمولی مادی نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔
الشتلہ نے بتایا کہ سوموار کے روز اسرائیلی فوجیوں نے کم سے کم 6 دونم فلسطینی اراضی کی کھدائی کی اور اس پر لگے پھل دار اور غیر پھل دار درختوں کو کاٹ دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ صہیونی حکام بیت جالا کی 30 دونم زرعی اراضی کی کھدائی اور اس پر دیوار فاصل کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ یہ اراضی مقامی فلسطینی شہریوں سے ضبط کرلی گئی ہے۔
فلسطینی سماجی کارکن نے بتایا کہ صہیونی حکام نے زیتون کے بعض صدیوں پرانے درخت کاٹ ڈالے ہیں۔ کاٹے گئے درختوں میں سے بعض کی عمرپانچ ہزار سے سال سے بھی زیادہ بتائی جاتی ہے۔
صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کی اراضی کی کھدائی اور قیمتی درختوں کی کٹائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مگر قابض حکام نے فلسطینی شہریوں کے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے کٹائی اور کھدائی کا سلسلہ جاری رکھا۔ کھدائی کی کارروائیوں کی کوریج کرنے والے ایک مقامی صحافی اور فوٹو گرافر عامر حجازی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین