فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر النبی صالح میں جمعہ کے روز فلسطینیوں کے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران صہیونی فوجیوں کے دو صحافیوں پر تشدد پر فلسطینی صحافتی برادری نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین پریس کلب کی جانب سے النبی صالح میں فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کرنےوالے صحافیوں پراسرائیلی فوج کے تشدد کو آزادی صحافت پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔
پریس کلب کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک جانب جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کا ڈھنڈورا پٹتا ہے اور دوسری جانب صہیونی فوجی گماشتے صحافیوں پر بھیڑیوں کی طرح حملہ آور ہوتے ہیں۔ مغربی کنارے میں ایک صحافی کی حراست اور دوسرے پر تشدد نے صہیونی نام نہاد جمہوریت اور آزادی اظہار رائے کی جھوٹے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کو مغربی کنارےکے شہر النبی صالح میں فلسطینیوں کے یہودی آباد کاری کےخلاف ہوتے والے ایک ہفتہ وارجلوس پراسرائیلی فوج نے حملہ کردیا تھا جس میں کئی شہری زخمی ہوگئے تھے۔ صہیونی فوجیوں نے ایک صحافی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جب کہ القدس ٹی وی چینل کے ایک کوآرڈینیٹر اور فوٹوگرافر کرگرفتارکرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین