قابض اسرائیلی فوج کے تفیتش کاروں نے "عسقلان” جیل پردھاوا بولا ہے اور فلسطینی اسیران پر وحشیانہ تشدد کے بعد ان کا سامان قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی فوج کے اسیران پرتشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی فوج کا یہ اقدام اسیران کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے ان پردؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران فلسطین کے ایک مندوب نے عسقلان جیل میں محروسین سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پراسیران نے بتایا کہ گذشتہ منگل کے بعد سے قابض فوج کے اہلکار کئی مرتبہ جیل پرحملہ آور ہوچکے ہیں۔ ہفتے کے روز عسقلان جیل پردھاوے کے دوران قابض فوجیوں نے اسیران کے استعمال کی چیزیں بھی قبضےمیں لے لیں۔
فلسطینی اسیران کے ایک وکیل ناصر ابو حمید نے میڈیا کو بتایا کہ جیل میں بھوک ہڑتالی اسیران کو نشانہ انتقام بنانے کے لیے صہیونی فوجیوں نے اسیران کو بجلی جیسی سہولت سے بھی محروم کر دیا ہے۔ اسیران کو سخت نوعیت کی انتقامی کارروائیوں اور سزاؤں کا سامنا ہے اور یہ تمام سزائیں انہیں اپنے جائز حقوق کے لے بھوک ہڑتال شروع کرنے پردی جا رہی ہیں۔
ابو حمید نے بتایا کہ جیل انتظامیہ نے عسقلان جیل سے فتح کے تمام اسیران کو دوسری جبلوں میں منتقل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ جس کا مقصد اسیران کےدرمیان پائے جانے والے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین