اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر یتزحاق اھرونوفیٹچ نے دھمکی دی ہے کہ بیت المقدس میں اپنی کار کی ٹکر سے متعدد یہودی آباد کاروں کو کچل کر ہلاک اور زخمی کرنے اور بعد ازاں یہودیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے نوجوان عبدالرحمان الشلودی کے اہل خانہ کا مکان مسمار کردیا جائےگا۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی وزیر کا ایک بیان نقل کیا ہے جو انہوں نے بیت المقدس میں الشلودی کی گاڑی کی ٹکر سے ہلاک ہونے والے ایک یہودی آباد کار کے اہل خانہ سے تعزیت کے دوران جاری کیا۔
اسرائیلی وزیر نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ حکومت عبدالرحمان الشلودی کے اہل خانہ کے خلاف سخت انتقامی کارروائی کرے گی۔ بیت المقدس میں ان کے گھر کو بند کیا جائے گا یا اسے مکمل طور پر گرا دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ منگل کو 23 سالہ ایک فلسطینی نوجوان عبدالرحمان الشلودی کی کار کی ٹکر سے ایک یہودی ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے فوری بعد یہودی آباد کاروں نے فائرنگ کرکے عبدالرحمان کو شہید کردیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین